نئی دہلی، 30؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پاک مقبوضہ کشمیر میں فوج کے سرجیکل حملوں کے پیش نظر آج ملک میں اور خاص طور پر پاکستان سے متصل سرحدی سیکورٹی صورت حال کا جائزہ لیا۔ملک کے اعلی سیکورٹی حکام نے آج گھنٹے بھر چلی میٹنگ میں وزیر داخلہ کو سرحد کے حالات سے آگاہ کرایا اور بی ایس ایف کی چوکیوں پر حملوں کی پاکستان کی کسی بھی سازش کو ناکام کرنے اور پیشگی علاقوں میں رہ رہے لوگوں کی حفاظت کے لیے اٹھائے جا رہے اقدامات کی بھی معلومات انہیں دی۔سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے حکام کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ سرحد پر تعینات فورس چوکنے رہیں کیونکہ فوج کی طرف سے کل کئے گئے سرجیکل حملوں کے بعد ہندوستان اور پاکستان کی سرحد پر حالات حساس بنے ہوئے ہیں۔میٹنگ میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، مرکزی داخلہ سکریٹری راجیو مہشری اور سیکورٹی اور خفیہ ایجنسیوں کے اعلی افسروں نے حصہ لیا۔وزارت داخلہ کے تحت آنے والی بارڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف)نے پہلے ہی ہندوستان پاکستان سرحد پر اپنی تمام اکائیوں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔جموں، پنجاب، راجستھان اور گجرات میں بین الاقوامی سرحد پر فورس کی سبھی اکائیوں کو احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ نگرانی تیز کی جائے اور تمام جوانوں کو چوکیوں پر بلا کرتعداد میں اضافہ کیا جائے۔بی ایس ایف نے پاکستان سے ملحق سرحد پر عام شہریوں کی سبھی طرح کی نقل و حرکت پر پابندی لگا دی ہے۔وزارت داخلہ نے فورس سے کہا ہے کہ سرحدی گاؤں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانے میں مدد کے لیے مقامی انتظامیہ کو مدد مہیا کرائی جائے ۔